-
FBS کی جانب سے کمائی گئی رقم کیسے وڈرا کر سکتے ہیں؟
طریقہ کار بہت سیدھا ہے۔ ویب سائٹ پر وڈرا کے صفحے یا FBS پرسنل ایریا کے فنانشل سیکشن پر جائیں اور وڈرا تک رسائی حاصل کریں۔ آپ کمائی ہوئی رقم اسی ادائیگی کے نظام کے ذریعہ حاصل کرسکتے ہیں جو آپ نے ڈپازٹ کرنے کے لئے استعمال کیا تھا۔ اگر آپ نے مختلف طریقوں کے ذریعہ اکاؤنٹ کو مالی اعانت فراہم کی ہے تو، جمع شدہ رقوم کے حساب سے تناسب میں اسی طریقوں کے ذریعہ اپنا منافع واپس لیں۔
-
FBS اکاؤنٹ کو کیسے کھولا جائے؟
ہماری ویب سائٹ پر ‘اکاؤنٹ کھولیں’ کے بٹن پر کلک کریں اور پرسنل ایریا میں جائیں۔ تجارت شروع کرنے سے پہلے، ایک پروفائل کی تصدیق کروائیں۔ اپنے ای میل اور فون نمبر کی بھی تصدیق کروائیں، اپنی شناختی تصدیق کروائیں۔ یہ طریقہ کار آپ کے فنڈز اور شناخت کی حفاظت کی ضمانت دیتا ہے۔ ایک بار جب آپ تمام جانچ پڑتال کرلیں تو، ترجیحی ٹریڈنگ پلیٹ فارم پر جائیں اور ٹریڈنگ شروع کریں۔
-
ٹریڈنگ کیسے شروع کی جائے؟
اگر آپ +18 سے زائد کی عمر رکھتے ہیں، تو آپ FBS میں شامل ہوسکتے ہیں اور اپنے FX سفر کا آغاز کر سکتے ہیں۔ ٹریڈںگ کرنے کے لئے، آپ کو ایک بروکریج اکاؤنٹ اور مالیاتی منڈیوں میں اثاثوں کے برتاؤ کے بارے میں مناسب علم کی ضرورت ہے۔ ہمارے مفت تعلیمی مواد اور ایک FBS اکاؤنٹ بنانے کے ساتھ بنیادی باتوں کا مطالعہ بھی شروع کریں۔ آپ ڈیمو اکاؤنٹ کے ذریعہ ورچوئل پیسہ سے اس پورے ماحول کی جانچ پڑتال بھی کرسکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ تیار ہوجائیں تو، حقیقی مارکیٹ میں داخل ہوں اور کامیابی کے لئے ٹریڈںگ یعنی تجارت شروع کریں۔
-
لیول اپ بونس کو کیسے فعال کیا جائے؟
اپنے FBS پرسنل ایریا کے ویب یا موبائل ورژن میں لیول اپ بونس اکاؤنٹ کھولیں اور اپنے اکاؤنٹ میں 140$ تک مفت حاصل کریں۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ پالیسی (QE)
کوانٹیٹیٹو ایزنگ (QE) کیا ہے؟
قیمت کے استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم کردار سینٹرل بینک کا ہے۔ سیںٹرل بینکس حکومت سے آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں۔ قیمت کے استحکام کو سپورٹ کرنے کے لیے، بینک کو افراطِ زر کو کنٹرول کرنا ہو گا اور ایک مستحکم معاشی ماحول قائم کرنا ہو گا۔ یہ مانیٹری پالیسی کے ذریعے ان اقدامات کو لاگو کر سکتا ہے۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کی آسان وضاحت
کوانٹیٹیٹو ایزنگ سینٹرل بینکس کی جانب سے استعمال کیا جانے والا ایک ٹول ہے جو کہ استعمال ہونے والی رقم کو بڑھاتے ہوئے معیشت کو مضبوط کرنے میں مدد دیتا ہے۔ وہ مالیاتی اثاثے خریدتے ہوئے ایسا کرتے ہیں جیسا کہ بینکس سے حکومتی بانڈز، جس کے نتیجے میں افراد اور کاروباروں کو ادھار پر زیادہ رقم دی جا سکتی ہے۔
مانیٹری پالیسی کی دو اقسام ہوتی ہیں: محدود (سخت، تخفیفی) اور لچک پذیر (سہل، توسیعی)۔ پہلی پالیسی اس وقت لاگو کی جاتی ہے جب معیشت میں رقم اتنی زیادہ ہو کہ بینک پیسے کی سپلائی اور افراطِ زر کو کم کرنے کے لیے شرح سود کو بڑھائے۔ دوسری جانب، لچک پذیر پالیسی GDP کی پیداوار سست ہونے پر استعمال کی جاتی ہے۔ اس صورت میں، سینٹرل بینک پیسے کی سپلائی کو بڑھاتا ہے اور شرح سود کو کم کرتا ہے۔ کم شرح سود سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرتے ہیں اور ان کا مقصد معیشت میں زیادہ نقد سرمایہ کاریوں کو شامل کرنا ہے۔ جب شرح عملی طور پر 0% تک گر جائے، اور سینٹرل بینک کو ابھی معاونتی اقدامات کی ضرورت ہو، تو یہ کوانٹیٹیٹو ایزنگ کو لاگو کرتا ہے۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کیسے کام کرتی ہے؟
1۔ سیںٹرل بینک الکیٹرانک طور پر نیا پیسہ بناتا ہے۔
جب ایک سینٹرل بینک، جیسا کہ امریکہ میں فیڈرل ریزرو یا یورپین سینٹرل بینک، کوانٹیٹیٹو ایزنگ استعمال کرنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو وہ الیکٹرانک طور پر نیا پیسہ بناتا ہے۔ وہ حقیقی طور پر پیسہ پرنٹ نہیں کرتے، لیکن اس کے بجائے، وہ اپنے کمپیوٹر سسٹم میں نئے ہندسے درج کرتے ہیں، جو انہیں پیسے کی سپلائی کو بڑھانے کی اجازت دیتا ہے۔
2۔ اس نئے پیسے کے ساتھ، سینٹرل بینک کمرشل بینکس سے حکومتی بانڈز خریدتا ہے۔
سینٹرل بینک اس نئے پیسے کو بنانے کے بعد، کمرشل بینکس سے حکومتی بانڈز خریدتا ہے۔ حکومتی بانڈز بعد میں سود کے ساتھ پیسے واپس کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔ کمرشل بینکس ان بانڈز کو اس لیے خریدتے ہیں کیوںکہ انہیں محفوظ سرمایہ کاریاں سمجھا جاتا ہے۔
یاد رکھیں کہ سینٹرل بینکس حکومت سے براہ راست بانڈز نہیں’ خریدتے۔ اسے قرض کی مونیٹائزیشن کہا جاتا ہے (مانیٹری فنانسنگ)، اور بڑی معیشتوں کے لیے مانیٹری پالیسی میں یہ غیر قانونی ہے۔
3۔ بینکس نیا پیسہ وصول کرتے ہیں، جس سے ان کے ریزروز بڑھتے ہیں۔
جب سینٹرل بینکس کمرشل بینکس سے یہ حکوتی بانڈز خریدتے ہیں، تو وہ ان کی ادائیگی اپنے بنائے گئے نئے الیکٹرانک پیسے سے کرتے ہیں۔ یہ کمرشل بینکس کے ریزروز کو بڑھاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اب کاروباروں اور افراد کو قرض دینے کے لیے ان کے پاس زیادہ پیسہ ہے۔ بڑے پیمانے پر قرض دینے سے معاشی سرگرمی کو مضبوط ہونے میں مدد ملتی ہے اور یہ مزید سرمایہ کاریوں، بھرتیوں، اور صارفی خرچ کا باعث بن سکتا ہے۔ نتیجتاً، یہ معاشی ترقی کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔
4۔ پیسے کی زیادہ سپلائی معاشی سرگرمی کو مضبوط بناتی ہے اور شرح سود کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے ذریعے معیشت میں زیادہ پیسہ شامل کرتے ہوئے، سینٹرل بینکس شرح سود کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ جب شرح سود کم ہوتی ہیں، تو کاروباروں اور افراد کے لیے قرض پر رقم لینا آسان ہوتا ہے، جو کہ زیادہ سرمایہ کاری اور خرچ کا باعث بن سکتا ہے۔
5۔ ہدف معیشت کو بڑھانا ہے۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کا بنیادی مقصد معاشی ترقی کو بڑھانا اور معاشی بحران کے دوران افراطِ زر کی کمی سے بچانا ہے۔ معیشت میں زیادہ پیسے شامل کرتے ہوئے، سینٹرل بینکس معاشی سرگرمی کو مضبوط بنانے، قرض کی رقم اور سرمایہ کاری کو بڑھانے، اور قیمتوں کو زیادہ گرنے سے بچانے کی توقع کرتا ہے۔
جب سینٹرل بینک نئے بانڈز خریدنا بند کر دیتا ہے، تو یہ اپنی بیلنس شیٹ میں موجود بانڈز کو ہولڈ کر دیتا ہے۔ جب یہ بانڈز میچور ہو جاتے ہیں (ان میں سے اکثر کی میچورٹی تاریخ وہ ہوتی ہے جب بانڈ کے مالک کو ابتدائی سرمایہ کاری کی رقم واپس ادا کی جاتی ہے)، تو نئے بانڈز کے ساتھ ان کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، بینک بانڈز کو ان کا تبادلہ یا مارکیٹ میں ان کو بیچے بغیر میچور کر سکتا ہے۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ بمقابلہ پیسے کی پرنٹنگ
مقصد اور استعمال
کوانٹیٹیٹو ایزنگ میں الیکٹرانک طور پر پیسہ بنانا اور اس پیسے کو کمرشل بینکس سے حکومتی بانڈز خریدنے کے لیے استعمال کرنا شامل ہے۔ دوسری جانب، پیسے کی پرنٹنگ نئے بینک نوٹس اور کوائنز کی حقیقی پرنٹنگ کو ظاہر کرتی ہے اور اکثر حکومتی قرض یا شدید افراطِ زر کی نشاندہی کرنے کے لیے آخری حل کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔
پیسے کی سپلائی پر کنٹرول
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے ساتھ، سینٹرل بینکس اس نئی رقم کو کںٹرول کرتے ہیں جسے انہوں نے بنایا اور معیشت میں شامل کیا۔ مثلاً، وہ استعمال ہونے والی نئی رقم کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی بانڈز کی تعداد کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔
تاہم، پیسے پرنٹ کرنے کے معاملے میں، اس بات کو مزید کنٹرول کرنا ہو گا کہ کتنا پیسہ پرنٹ کرنا ہے اور اس کو کیسے تقسیم کرنا ہے۔ اگر پیسے کی پرنٹنگ کو صحیح طرح استعمال نہ کیا جائے تو یہ کرنسی کی بے قدری اور فوری افراطِ زر کا باعث بن سکتا ہے۔
QE کرنسی کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟
جب سینٹرل بینک پیسے کی سپلائی کو بڑھاتا ہے، تو دیگر ممالک کا بھی کوانٹیٹیٹو ایزنگ پالیسی لاگو کرنے تک قیمت اور کرنسی قوت خرید گر جائے گی۔
آسان اصطلاحات میں، QE پراسیس کے باعث ملک کی کرنسی گر جاتی ہے۔ مثلاً، Covid-19 کی وبا کے آغاز سے USD کی قیمت دیگر کرنسیز کے مقابلے میں 14% کم ہوئی۔ یہ اس لیے ہوا کہ امریکی فیڈ نے ٹریلین ڈالرز پرنٹ کیے اور شرح سود کو 0% پر رکھا۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے معیشت پر اثرات
کوانٹیٹیٹو ایزنگ مالیاتی سسٹم میں لیکویڈیٹی کو بڑھاتے ہوئے، استعمال کی جانے والی رقم میں اضافہ کر سکتی ہے۔ لہٰذا، افراد اور کاروباروں کے لیے کریڈٹ تک رسائی حاصل کرنا آسان ہے۔ سرمایہ کاریاں بھی مزید قابل رسائی بنتی جا رہی ہیں۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کا ایک منفی پہلو یہ ہے کہ یہ اثاثوں کی قیمت میں افراطِ زر کا باعث بن سکتا ہے، جیسا کہ اسٹاکس اور ریئل اسٹیٹ۔ یہ "دولت کا اثر" تخلیق کر سکتا ہے، جہاں افراد اور کاروبار دولت مند اور زیادہ پُر اعتماد محسوس کریں گے، جس کے باعث خرچ اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔ تاہم، اگر اثاثے کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھتی ہیں، تو اس سے ببل بن سکتا ہے اور، بالآخر ایک مالیاتی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
مثلاً، وبا کے بعد امریکی فیڈ کی جانب سے نافذ کردہ QE پروگرامز اسٹاک قیمتوں میں اضافے کا باعث بنا، جبکہ 2021 تک S&P 500 انڈیکس (US500) میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ اب، اس فیصلے سے عالمی اسٹاک مارکیٹس کو مشکلات کا سامنا ہے۔
QE اتنی خطرناک کیوں ہے؟
تجزیہ کاروں کی جانب سے اس پالیسی کو خطرناک سمجھے جانے کی متعدد وجوہات ہیں:
- یہ شدید افراطِ زر اور ببلز بنا سکتی ہے۔ بہت سے ماہرین پُر یقین ہیں کہ QE افراطِ زر میں بہت زیادہ اضافہ کر سکتی ہے۔
- کچھ تجزیہ کار اس کے غیر مؤثر ہونے پر تنقید کرتے ہیں۔ وہ معیشت کو بحال کرنے کے لیے بہترین حل کے طور پر مالی پالیسی (حکومتی خرچ اور ٹیکس میں کمی) کی تجویز دیتے ہیں۔
- آخر میں، بہت سے ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ QE ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے حکومتیں اور کمرشل بینکس اپنے مسائل کو چھپاتے ہیں اور ان کو حل کرنے کے لیے سینٹرل بینک پر انحصار کرتے ہیں۔
تاریخ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے خطرات فرضی نہیں ہیں لیکن یہ بعض اوقات موجود ہوتے ہیں۔ ذیل میں آپ متعدد مثالیں دیکھ سکتے ہیں۔ اور اب، کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے فوائد پر نظر ڈالیں۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے فوائد
- یہ معاشی بحران کے دوران معاشی سرگرمی کو مضبوط کرنے میں مدد دیتا ہے۔
- یہ سینٹرل بینکس کو معیشت میں باضابطہ طریقے سے پیسے شامل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
- یہ شرح سود کو کم کرنے اور قرض کی رقم بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔
- یہ لوگوں کو مشکل حالات کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
تاہم، یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ QE حکومتی قرض میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ آخر میں، 2020 کا بحران، جس سے ابھی ہم گزر رہے ہیں، بے ضابطہ QE کے باعث پیدا ہوا تھا۔
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کی مثال
بینک آف جاپان (BOJ) نے 2001 میں QE کو نافذ کرنے کا آغاز کیا۔ اس وقت، معیشت نے مندی اور افراطِ زر میں اضافے کا سامنا کیا۔ اب، چونکہ جاپانی معیشت کافی بہتر ہو رہی ہے، BOJ نے اس پروگرام سے خارج ہونے کا عندیہ دیا ہے۔
بینک آف انگلینڈ اور فیڈرل ریزرو نے 2008 کے بحران کے دوران کوانٹیٹیٹو ایزنگ کو لاگو کیا۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں QE نے مورگیج ریٹس کو کم، افراطِ زر کو مستحکم، اور روزگار کو بہتر بنایا۔ دوسری جانب، اس نے امریکی ڈالر کی قیمت کو کم کیا۔
یورپین سینٹرل بینک نے جنوری 2015 میں اپنے کوانٹیٹیٹو ایزنگ پروگرام کا آغاز کیا۔ بینک نے سست معاشی ترقی کے باوجود، 2018 کے اختتام پر پالیسی بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
نتیجہ
کوانٹیٹیٹو ایزنگ کے بہت زیادہ فوائد اور نقصانات ہیں۔ ایک طرف، یہ منجمد معیشت کی معاونت کرتا ہے۔ دوسری جانب، کرنسی کی مالیت میں کمی اور ببلز کی تخلیق کے خطرات موجود ہوتے ہیں۔ تاہم، پالیسی کا نفاذ غیر متوقع صورت حال کے دوران معاشی سرگرمی میں اضافہ کر سکتا ہے۔
2023-03-15 • اپ ڈیڈ
اس سیکشن میں دیگر مضامین
- میک کلیلن آسیلیٹر
- آرون انڈیکیٹر کے لیے تجارتی حکمت عملی
- کرنسی اسٹرینتھ
- ٹائم فریمز
- رینکو چارٹ
- چارٹس کی اقسام
- ہیکن آشی چارٹ کا استعمال کیسے کریں؟
- پیوٹ پوائنٹس
- حرکت پذیری اوسط: رجحان تلاش کرنے کا آسان طریقہ
- ویلیم کی فیصد حدود (%R)
- ریلیٹو ویگر انڈیکس (RVI)
- مومینٹم
- طاقت کا انڈیکس
- اینویلپس
- بلز پاور اور بئیرز پاور
- ایوریج ٹرو رینج
- مرکزی بینک کے فیصلوں پر ٹریڈ کیسے کیا جائے؟
- CCI
- معیاری انحراف
- پیرابولک ایس اے آر
- سٹوکیسٹک
- ریلیٹیو سٹرنتھ انڈیکس
- MACD(حرکت کرتا اوسط کی تبدیلی/بدلنا)
- اوسی لیٹر
- اے ڈی ایکس
- بولنگر بینڈز
- رجحان کے اشارے
- تکنیکی اشارے کا تعارف
- سپورٹ اور ریزسٹینس
- رجحان
- تکنیکی تجزیہ
- مرکزی بینک: پالیسی اور اثرات
- بنیادی عوامل
- فاریکس اور اسٹاک ٹریڈنگ کا بنیادی تجزیہ
- بنیادی بمقابلہ تکنیکی تجزیہ